بصیرت اخبار

۱ مطلب با کلمه‌ی کلیدی «نہج البلاغہ حکمت ۸۱» ثبت شده است

(۸۰)

اَلْحِکْمَةُ ضَالَّةُ الْمُؤْمِنِ، فَخُذِ الْحِکْمَةَ وَ لَوْ مِنْ اَهْلِ النِّفَاقِ.

حکمت مومن ہی کی گمشدہ چیز ہے، اسے حاصل کرو، اگرچہ منافق سے لینا پڑے۔

(۸۱)

قِیْمَةُ کُلِّ امْرِئٍ مَّا یُحْسِنُهٗ.

ہرشخص کی قیمت وہ ہنر ہے جو اس شخص میں ہے۔

قَالَ الرَّضِیُّ: وَ ھِیَ الْکَلِمَةُ الَّتِیْ لَا تُصَابُ لَهَا قِیْمَةٌ، وَ لَا تُوْزَنُ بِهَا حِکْمَةٌ، وَ لَا تُقْرَنُ اِلَیْهَا کَلِمَةٌ.

سیّد رضیؒ فرماتے ہیں کہ: یہ ایک ایسا انمول جملہ ہے کہ نہ کوئی حکیمانہ بات اس کے ہم وزن ہو سکتی ہے اور نہ کوئی جملہ اس کا ہم پایہ ہو سکتا ہے۔


انسان کی حقیقی قیمت اس کا جوہرِ علم و کمال ہے۔ وہ علم و کمال کی جس بلندی پر فائز ہو گا اسی کے مطابق اس کی قدر و منزلت ہو گی۔ چنانچہ جوہر شناس نگاہیں شکل و صورت، بلندی قد و قامت اور ظاہری جاہ و حشمت کو نہیں دیکھتیں، بلکہ انسان کے ہنر کو دیکھتی ہیں اور اسی ہنر کے لحاظ سے اس کی قیمت ٹھہراتی ہیں۔ مقصد یہ ہے کہ انسان کو اکتساب فضائل و تحصیل علم و دانش میں جدوجہد کرنا چاہیے۔

زانکه هر کس را به قدر دانش او قیمت است۔


balagha.org

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 19 January 23 ، 13:57
عون نقوی