بصیرت اخبار

۱ مطلب با کلمه‌ی کلیدی «نہج البلاغہ حکمت ۴۱» ثبت شده است

حکمت۴۰

لِسَانُ الْعَاقِلِ وَرَآءَ قَلْبِهِ، وَ قَلْبُ الْاَحْمَقِ وَرَآءَ لِسَانِهٖ.

عقل مند کی زبان اس کے دل کے پیچھے ہے اور بے وقوف کا دل اس کی زبان کے پیچھے ہے۔

قَالَ الرَّضِیُّ: وَ هٰذَا مِنَ الْمَعَانِی الْعَجِیْبَةِ الشَّرِیْفَةِ، وَ الْمُرَادُ بِهٖ: اَنَّ الْعَاقِلَ لَا یُطْلِقُ لِسَانَهٗ، اِلَّا بَعْدَ مُشَاوَرَةِ الرَّوِیَّةِ وَ مُؤَامَرَةِ الْفِکْرَةِ. وَ الْاَحْمَقُ تَسْبِقُ حَذَفَاتُ لِسَانِهٖ وَ فَلَتَاتُ کَلَامِهٖ، مُرَاجَعَةَ فِکْرِهٖ وَ مُمَاخَضَةَ رَاْیِهٖ. فَکَاَنَّ لِسَانَ الْعَاقِلِ تابِـعٌ لِّقَلْبِهٖ، وَ کَاَنَّ قَلْبَ الْاَحْمَقِ تَابِعٌ لِلِسَانِهٖ.

سیّد رضیؒ کہتے ہیں کہ: یہ جملہ عجیب و پاکیزہ معنی کا حامل ہے۔ مقصد یہ ہے کہ عقلمند اس وقت زبان کھولتا ہے جب دل میں سوچ بچار اور غور و فکر سے نتیجہ اخذ کر لیتا ہے۔ لیکن بے وقوف بے سوچے سمجھے جو منہ میں آتا ہے کہہ گزرتا ہے۔ اس طرح گویا عقلمند کی زبان اس کے دل کے تابع ہے اور بے وقوف کا دل اس کی زبان کے تابع ہے۔

حکمت ۴۱

هَذَا الْمَعْنٰى بِلَفْظٍ اٰخَرَ وَ هُوَ قَوْلُهٗ:

یہی مطلب دوسرے لفظوں میں بھی حضرتؑ سے مروی ہے اور وہ یہ کہ:

قَلْبُ الْاَحْمَقِ فِیْ فِیْهِ، وَ لِسَانُ الْعَاقِلِ فِیْ قَلْبِهٖ.

بے وقوف کا دل اس کے منہ میں ہے اور عقلمند کی زبان اس کے دل میں ہے۔

وَ مَعْنَاهُمَا وَاحِدٌ.

بہر حال ان دونوں جملوں کا مقصد ایک ہے۔

https://balagha.org

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 07 January 23 ، 17:11
عون نقوی