(۱۵۲)
لِکُلِّ مُقْبِلٍ اِدْبَارٌ، وَ مَاۤ اَدْبَرَ کَاَنْ لَّمْ یَکُنْ.
ہر آنے والے کیلئے پلٹنا ہے اور جب پلٹ گیا تو جیسے کبھی تھا ہی نہیں۔
(۱۵۳)
لَا یَعْدَمُ الصَّبُوْرُ الظَّفَرَ، وَ اِنْ طَالَ بِهِ الزَّمَانُ.
صبر کرنے والا ظفر و کامرانی سے محروم نہیں ہوتا۔ چاہے اس میں طویل زمانہ لگ جائے۔
balagha.org