(۱۴۰)
مَا عَالَ مَنِ اقْتَصَدَ.
جو میانہ روی اختیار کرتاہے وہ محتاج نہیں ہوتا۔
(۱۴۱)
قِلَّةُ الْعِیَالِ اَحَدُ الْیَسَارَیْنِ.
متعلقین کی کمی دو قسموں میں سے ایک قسم کی آسودگی ہے۔
balagha.org
مَا عَالَ مَنِ اقْتَصَدَ.
جو میانہ روی اختیار کرتاہے وہ محتاج نہیں ہوتا۔
قِلَّةُ الْعِیَالِ اَحَدُ الْیَسَارَیْنِ.
متعلقین کی کمی دو قسموں میں سے ایک قسم کی آسودگی ہے۔
balagha.org
مَا کُلُّ مَفْتُونٍ یُعَاتَبُ.
ہر فتنہ میں پڑ جانے والا قابل عتاب نہیں ہوتا۔
تَذِلُّ الْأُمُورُ لِلْمَقَادِیرِ حَتَّی یَکُونَ الْحَتْفُ فِی التَّدْبِیرِ.
سب معاملے تقدیر کے آگے سرنگوں ہیں۔ یہاں تک کہ کبھی تدبیر کے نتیجہ میں موت ہو جاتی ہے۔
ترجمہ:
مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہؒ، نہج البلاغہ اردو، ص۳۶۰۔