بصیرت اخبار

۲۶۶ مطلب با کلمه‌ی کلیدی «عون نقوی» ثبت شده است

حکمت ۱۴

مَا کُلُّ مَفْتُونٍ یُعَاتَبُ.

ہر فتنہ میں پڑ جانے والا قابل عتاب نہیں ہوتا۔

 

حکمت ۱۵

تَذِلُّ الْأُمُورُ لِلْمَقَادِیرِ حَتَّی یَکُونَ الْحَتْفُ فِی التَّدْبِیرِ.

سب معاملے تقدیر کے آگے سرنگوں ہیں۔ یہاں تک کہ کبھی تدبیر کے نتیجہ میں موت ہو جاتی ہے۔

 


ترجمہ:

مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہؒ، نہج البلاغہ اردو، ص۳۶۰۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 29 August 21 ، 22:18
عون نقوی

حکمت ۱۲

إِذَا وَصَلَتْ إِلَیْکُمْ أَطْرَافُ النِّعَمِ فَلاَ تُنَفِّرُوا أَقْصَاهَا بِقِلَّهِ الشُّکْرِ.

جب تمہیں تھوڑی بہت نعمتیں حاصل ہوں تو نا شکری سے انہیں اپنے تک پہنچنے سے پہلے بھگا نہ دو۔

 

حکمت ۱۳

مَنْ ضَیَّعَهُ الْأَقْرَبُ أُتِیحَ لَهُ الْأَبْعَدُ.

جسے قریبی چھوڑ دیں اسے بیگانے مل جائیں گے۔

 


ترجمہ:

مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہؒ، ص۳۵۹۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 29 August 21 ، 22:10
عون نقوی

حکمت ۱۰

إِذَا قَدَرْتَ عَلَی عَدُوِّکَ فَاجْعَلِ الْعَفْوَ عَنْهُ شُکْراً لِلْقُدْرَهِ عَلَیْهِ.

دشمن پر قابو پاؤ تو اس قابو پانے کا شکرانہ اس کو معاف کر دینا قرار دو۔

 

حکمت ۱۱

 أَعْجَزُ النَّاسِ مَنْ عَجَزَ عَنِ اکْتِسَابِ الْإِخْوَانِ وَ أَعْجَزُ مِنْهُ مَنْ ضَیَّعَ مَنْ ظَفِرَ بِهِ مِنْهُمْ.

لوگوں میں بہت درماندہ وہ ہے جو اپںی عمر میں کچھ بھائی اپنے لیے نہ حاصل کر سکے، اور اس سے بھی زیادہ درماندہ وہ ہے جو پا کر اسے کھو دے۔

 


ترجمہ:

مفتی جعفر جسین اعلی اللہ مقامہؒ، نہج البلاغہ اردو، ص۳۵۹۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 29 August 21 ، 22:00
عون نقوی

سپہ سالاروں کے نام

أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّمَا أَهْلَکَ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ أَنَّهُمْ مَنَعُوا النَّاسَ الْحَقَّ فَاشْتَرَوْهُ وَ أَخَذُوهُمْ بِالْبَاطِلِ فَاقْتَدَوْهُ.

اگلے لوگوں کو اس بات نے تباہ کیا کہ انہوں نے لوگوں کے حق روک لیے، تو انہوں نے (رشوتیں دے دے کر) اسے خریدا اور انہیں باطل کا پابند بنایا، تو وہ ان کے پیچھے انہی راستوں پر چل کھڑے ہوۓ۔(۱)

 


ترجمہ:

۱۔ مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہؒ، ص۳۵۷۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 29 August 21 ، 21:46
عون نقوی

فَاعِلُ الْخَیْرِ خَیْرٌ مِنْهُ وَ فَاعِلُ الشَّرِّ شَرٌّ مِنْهُ.

نیک کام کرنے والا خود اس کام سے بہتر اور برائی کرنے والا خود اس برائی سے بدتر ہے۔

ترجمہ:

مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہؒ، ص۳۶۳۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 25 August 21 ، 19:23
عون نقوی