رہبر مسلمین امام خامنہ ای دام ظلہ العالی
ہماری زبانیں فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے بلند مقام پر بات کرنے کے لیے قاصر ہیں۔ یہ بات میں واقعی طور پر کہہ رہا ہوں تکلفا نہیں کہہ رہا ہماری زبان، ہمارے دل اور ہماری عقلیں اس مقام اعلی کو سمجھنے سے واقعی قاصر ہیں۔ یہ انسان، یہ عظیم نوجوان خاتون، اتنی فضیلت، اتنی نورانیت، اتنی باوقار اور عظمت ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جیسی شخصیت ان کے لیے اٹھ کھڑے ہوتے۔ نا صرف ان کے احترام کے لیے کھڑے ہو جاتے بلکہ آگے ان کی طرف بڑھتے۔ ایک دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ کوئی کمرے میں داخل ہوتا ہے تو آپ اس کے احترام میں فقط کھڑے ہو جاتے ہیں، رسول اللہ ﷺ بی بی کے لیے کھڑے بھی ہوتے اور ان کی طرف بے تابی سے بڑھتے۔ یہ کوئی عام بات نہیں۔ یہ باپ بیٹی کے رشتے کی بھی بات نہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے بی بی کے اس طرح سے تجلیل و تکریم کی کہ فرمایا ان کی رضامندی میری رضامندی ہے اور میں رضا اللہ تعالی کی رضا ہے۔ بی بی کی ناراضی میری ناراضی قرار دیا اور میری ناراضی اللہ تعالی کی نارضی ہے۔ یہ فاطمہ زہراؑ کے مقامات ہیں۔(۱)