امیرالمومنینؑ کے بالمقابل جنگ جمل و نھران و صفین میں جو افراد آۓ وہ بے دین، یا دین دشمن افراد نہیں تھے بلکہ کٹر دیندار اہل نماز، قاریان قرآن مجید و عابد حضرات تھے۔ دیندار تھے دین کے پیرو تھے لیکن دین کی صحیح فہم نہیں رکھتے تھے، دینداروں کی فہم نادرست کا یہ نتیجہ نکلا کہ اپنے وقت کے امامؑ کو کہا کہ تم کافر ہوگئے ہو توبہ کرو۔
کربلا میں امام حسینؑ کے مدمقابل دین کے دشمن یا سیکولر افراد جمع نہیں تھے بلکہ دین کے پیروکار جمع تھے لیکن دین کی صحیح سمجھ بوجھ نہیں رکھتے تھے اس لئے وقت کے امامؑ کو بے دردی سے شھید کر کے مراسم شکرگزراری برپا کی۔ امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ہیں کہ کوفیوں نے امام حسینؑ کے قتل ہونے پر شکرانے کے طور پر کوفہ میں چار مساجد کی بنیاد رکھی:
۱۔ مسجد اشعث
۲۔ مسجد جریر
۳۔ مسجد سماک
۴۔ مسجد شبث بن ربعی(۱)
حوالہ:
۱. کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، ج۳، ص۴۹۰۔