بصیرت اخبار

۲ مطلب با کلمه‌ی کلیدی «بیعت» ثبت شده است

جریر ابن عبداللہ بجلی کے نام

أَمَّا بَعْدُ فَإِذَا أَتَاکَ کِتَابِی فَاحْمِلْ مُعَاوِیَهَ عَلَی الْفَصْلِ وَ خُذْهُ بِالْأَمْرِ الْجَزْمِ ثُمَّ خَیِّرْهُ بَیْنَ حَرْبٍ مُجْلِیَهٍ أَوْ سِلْمٍ مُخْزِیَهٍ فَإِنِ اخْتَارَ الْحَرْبَ فَانْبِذْ إِلَیْهِ وَ إِنِ اخْتَارَ السِّلْمَ فَخُذْ بَیْعَتَهُ وَ السَّلاَمُ.

میرا خط ملتے ہی معاویہ کو دو ٹوک فیصلے پر آمادہ کرو اور اسے کسی آخری اور قطعی راۓ کا پابند بناؤ اور دو باتوں میں سے کسی ایک کے اختیار کرنے پر مجبور کر دو، کہ گھر سے بے گھر کر دینے والی جنگ، یا رسوا کرنے والی صلح۔ اگر وہ جنگ کو اختیار کرے تو تمام تعلقات اور گفت و شنید ختم کر دو اور اگر صلح چاہے تو اس سے بیعت لے لو۔ والسلام

ترجمہ:

مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہؒ، ص۲۸۰۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 23 August 21 ، 22:46
عون نقوی

جب زبیر نے یہ کہا کہ میں نے دل سے بیعت نہ کی تھی تو آپؑ نے فرمایا

یَزْعُمُ أَنَّهُ قَدْ بَایَعَ بِیَدِهِ وَ لَمْ یُبَایِعْ بِقَلْبِهِ فَقَدْ أَقَرَّ بِالْبَیْعَهِ وَ ادَّعَی الْوَلِیجَهَ فَلْیَأْتِ عَلَیْهَا بِأَمْرٍ یُعْرَفُ وَ إِلاَّ فَلْیَدْخُلْ فِیمَا خَرَجَ مِنْهُ.

وہ ایسا ظاہر کرتا ہے کہ اس نے بیعت ہاتھ سے کر لی تھی مگر دل سے نہیں کی تھی۔ بہر صورت اس نے بیعت کا تو اقرار کر لیا، لیکن اس کا یہ ادعا کہ اس کے دل میں کھوٹ تھا تو اسے چاہئے کہ اس دعوی کے لیے کوئی واضح دلیل پیش کرے، ورنہ جس بیعت سے منحرف ہوا ہے اس میں واپس آۓ۔

ترجمہ:

مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہؒ، ص۳۱۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 23 August 21 ، 22:29
عون نقوی