بصیرت اخبار

۲۴۷ مطلب با کلمه‌ی کلیدی «بصیرت اخبار» ثبت شده است

حکمت۶۴

اَهْلُ الدُّنْیَا کَرَکْبٍ یُّسَارُ بِهِمْ وَ هُمْ نِیَامٌ.

دنیا والے ایسے سواروں کے مانند ہیں جو سو رہے ہیں اور سفر جاری ہے۔

حکمت۶۵

فَقْدُ الْاَحِبَّةِ غُرْبَةٌ.

دوستوں کو کھو دینا غریب الوطنی ہے۔

https://balagha.org

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 13 January 23 ، 15:24
عون نقوی

حکمت ۶۲

اِذَا حُیِّیْتَ بِتَحِیَّةٍ فَحَیِّ بِاَحْسَنَ مِنْهَا، وَ اِذَاۤ اُسْدِیَتْ اِلَیْکَ یَدٌ فَکَافِئْهَا بِمَا یُرْبِیْ عَلَیْهَا، وَ الْفَضْلُ مَعَ ذٰلِکَ لِلْبَادِىْ.

جب تم پر سلام کیا جائے تو اس سے اچھے طریقہ سے جواب دو اور جب تم پر کوئی احسان کرے تو اس سے بڑھ چڑھ کر بدلہ دو، اگرچہ اس صورت میں بھی فضیلت پہل کرنے والے ہی کیلئے ہو گی۔

حکمت ۶۳

اَلشَّفِیْعُ جَنَاحُ الطَّالِبِ.

سفارش کرنے والا امیدوار کیلئے بمنزلہ پر و بال کے ہوتا ہے۔

https://balagha.org

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 13 January 23 ، 15:20
عون نقوی

حکمت ۶۰

اَللِّسَانُ سَبُعٌ، اِنْ خُلِّیَ عَنْهُ عَقَرَ.

زبان ایک ایسا درندہ ہے کہ اگر اسے کھلا چھوڑ دیا جائے تو پھاڑ کھائے۔

حکمت ۶۱

اَلْمَرْاَةُ عَقْرَبٌ حُلْوَةُ اللِّبْسَةِ.

عورت ایک ایسا بچھو ہے جس کے لپٹنے میں بھی مزہ آتا ہے۔

https://balagha.org

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 13 January 23 ، 15:16
عون نقوی

حکمت۵۸

اَلْمَالُ مَادَّةُ الشَّهَوَاتِ.

مال نفسانی خواہشوں کا سر چشمہ ہے۔

حکمت۵۹

مَنْ حَذَّرَکَ کَمَنْۢ بَشَّرَکَ.

جو (برائیوں سے) خوف دلائے وہ تمہارے لئے مژدہ سنانے والے کے مانند ہے۔

https://balagha.org

 

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 12 January 23 ، 14:22
عون نقوی

لَمَّا قُبِضَ رَسُوْلُ اللهِ ﷺ وَ خَاطَبَهُ الْعَبَّاسُ وَ اَبُوْ سُفْیَانَ بْنُ حَرْبٍ فِیْۤ اَنْ یُّبَایِعَا لَهٗ بِالْخِلَافَةِ:

جب رسول اللہ ﷺنے دنیا سے رحلت فرمائی تو عباس اور ابو سفیان ابن حرب نے آپؑ سے عرض کیا کہ ہم آپؑ کی بیعت کرنا چاہتے ہیں جس پر حضرتؑ نے فرمایا

اَیُّهَا النَّاسُ! شُقُّوْۤا اَمْوَاجَ الْفِتَنِ بِسُفُنِ النَّجَاةِ، وَ عَرِّجُوْا عَنْ طَرِیْقِ الْـمُنَافَرَةِ، وَ ضَعُوْا عَنْ تِیْجَانِ الْـمُفَاخَرَةِ. اَفْلَحَ مَنْ نَّهَضَ بِجَنَاحٍ، اَوِ اسْتَسْلَمَ فَاَرَاحَ، هٰذَا مَآءٌ اٰجِنٌ، وَ لُقْمَةٌ یَّغَصُّ بِهَا اٰکِلُهَا، وَ مُجْتَنِی الثَّمَرَةِ لِغَیْرِ وَقْتِ اِیْنَاعِهَا کَالزَّارِعِ بِغَیْرِ اَرْضِهٖ.

اے لوگو ! فتنہ و فساد کی موجوں کو نجات کی کشتیوں سے چیر کر اپنے کو نکال لے جاؤ، تفرقہ و انتشار کی راہوں سے اپنا رخ موڑ لو، فخر و مباہات کے تاج اتار ڈالو، صحیح طریقہ عمل اختیار کرنے میں کامیاب وہ ہے جو اٹھے تو پر وبال کے ساتھ اٹھے اور نہیں تو (اقتدار کی کرسی) دوسروں کیلئے چھوڑ بیٹھے اور اس طرح خلق خدا کو بد امنی سے راحت میں رکھے۔ یہ (اس وقت طلب ِخلافت کیلئے کھڑا ہونا) ایک گدلا پانی اور ایسا لقمہ ہے جو کھانے والے کے گلو گیر ہو کر رہے گا۔ پھلوں کو ان کے پکنے سے پہلے چننے والا ایسا ہے جیسے دوسروں کی زمین میں کاشت کرنے والا۔

فَاِنْ اَقُلْ یَقُوْلُوْا: حَرَصَ عَلَى الـمُلْکِ، وَ اِنْ اَسْکُتْ یَقُوْلُوْا: جَزَعَ مِنَ الْمَوْتِ! هَیْهَاتَ بَعْدَ اللَّتَیَّا وَ الَّتِیْ! وَ اللهِ! لَابْنُ اَبِیْ طَالِبٍ اٰنَسُ بِالْمَوْتِ مِنَ الطِّفْلِ بِثَدْیِ اُمِّهٖ، بَلِ انْدَمَجْتُ عَلٰى مَکْنُوْنِ عِلْمٍ لَوْ بُحْتُ بِهٖ لَاضْطَرَبْتُمُ اضْطِرَابَ الْاَرْشِیَةِ فِی الطَّوِیِّ الْبَعِیْدَةِ.

اگر بولتا ہوں تو لوگ کہتے ہیں کہ یہ دنیوی سلطنت پر مٹے ہوئے ہیں اور چپ رہتا ہوں تو کہتے ہیں کہ موت سے ڈر گئے۔ افسوس! اب یہ بات جب کہ میں ہر طرح کے نشیب و فراز دیکھے بیٹھا ہوں۔ خدا کی قسم! ابو طالبؑ کا بیٹا موت سے اتنا مانوس ہے کہ بچہ اپنی ماں کی چھاتی سے اتنا مانوس نہیں ہوتا البتہ ایک علم پوشیدہ میرے سینے کی تہوں میں لپٹا ہوا ہے کہ اسے ظاہر کر دوں تو تم اسی طرح پیچ و تاب کھانے لگو جس طرح گہرے کنوؤں میں رسیاں لرزتی اور تھرتھراتی ہیں۔

https://balagha.org

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 11 January 23 ، 15:23
عون نقوی