بصیرت اخبار

۲ مطلب با کلمه‌ی کلیدی «اطاعت» ثبت شده است

آیت اللہ علامہ سید جواد نقوی دام ظلہ العالی

کچھ کام اىسے ہىں جو اللہ تعالى نے رسول کے ذمے کئے ہىں اور کچھ امور اىسے ہىں جن کو ہمارے اوپر عائد کىا ہے ۔ اللہ سبحانہ نے جو رسول مبعوث کئے ہىں ان کى ذمہ دارى ’’تعلىمات الٰہى ‘‘ پہنچانا ہے ۔ جبکہ ’’ منوانا‘‘ رسول کى ذمہ دارى نہىں ہے بلکہ ان تعلىمات کو قبول کرنا اوراطاعت کے فرائض انجام دىنا ہمارى ذمہ دارى ہے ۔

گوىااىک ذمہ دارى رسول کى ہے اور اىک اس کى امت کى ۔ اگر ہم معاشرت اور اپنے حالات کا بغور جائزہ لىں تو معلوم ہوگاکہ ہم نے سب کام رسول اور امام  پر چھوڑے ہوۓ ہىں ۔ ہم اىسا نظام چاہتے ہىں جس مىں سب کچھ’’ امام‘‘ نے انجام دىنا ہے اور ہم نے صرف امام کى بدولت چىزىں حاصل کرتے رہنا ہے ۔ جبکہ حقىقت اس سے ىکسر طور پر مختلف ہے ۔

 

 


حوالہ:

استاد محترم سىد جواد نقوى ، ماخوذ ازکتاب :کربلا حق و باطل مىں جدائى کا راستہ۔

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 22 October 21 ، 19:45
عون نقوی

عثمان ابن حنیف انصاری کے نام

فَإِنْ عَادُوا إِلَی ظِلِّ الطَّاعَهِ فَذَاکَ الَّذِی نُحِبُّ وَ إِنْ تَوَافَتِ الْأُمُورُ بِالْقَوْمِ إِلَی الشِّقَاقِ وَ الْعِصْیَانِ فَانْهَدْ بِمَنْ أَطَاعَکَ إِلَی مَنْ عَصَاکَ وَ اسْتَغْنِ بِمَنِ انْقَادَ مَعَکَ عَمَّنْ تَقَاعَسَ عَنْکَ فَإِنَّ الْمُتَکَارِهَ مَغِیبُهُ خَیْرٌ مِنْ مَشْهَدِهِ وَ قُعُودُهُ أَغْنَی مِنْ نُهُوضِهِ.

اگر وہ اطاعت کی چھاؤں میں پلٹ آئیں تو یہ تو ہم چاہتے ہیں اور اگر ان کی تانیں بس بغاوت اور نافرمانی ہی پر ٹوٹیں، تو تم فرماں برداروں کو لے کر نافرمانوں کی طرف اٹھ کھڑے ہو اور جو تمہارا ہمنوا ہو کر تمہارے ساتھ ہے اس کے ہوتے ہوۓ منہ موڑنے والوں کی پروا نہ کرو۔ کیونکہ جو بددلی سے ساتھ ہو اس کا نہ ہونا ہونے سے بہتر ہے اور اس کا بیٹھے رہنا اس کے اٹھ کھڑے ہونے سے زیادہ مفید ثابت ہو سکتا ہے۔
ترجمہ:

مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہؒ، ص۲۷۸۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 22 August 21 ، 13:38
عون نقوی