بصیرت اخبار

کتاب المتہجد میں ہے کہ نماز ظہر کی تعقیبات کے حوالے سے یہ دعا پڑھیں:

لَا إِلٰہَ إِلَّا اللہُ الْعَظِیمُ الْحَلِیمُ لَا إِلٰہَ إِلَّا اللہُ رَبُّ الْعَرْشِ الْکَرِیمُ الْحَمْدُللہِ رَبِّ الْعَالَمِینَ

خدائے عظیم و حلیم کے سوا کوئی معبود نہیں، رب عرش بریں کے سوا کوئی سزاوارِ عبادت نہیں۔ تمام حمد عالمین کے پالنے والے خدا ہی کیلئے ہے

اَللّٰھُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ مُوجِبَاتِ رَحْمَتِکَ وَعَزائِمَ مَغْفِرَتِکَ وَالْغَنِیمَۃَ مِنْ کُلِّ بِرٍّ وَالسَّلامَۃَ مِنْ کُلِّ إثْمٍ

اے خدا میں تجھ سے تیری رحمت اور یقینی مغفرت کے اسباب کا سوال کرتا ہوں ،ہر نیکی سے حصہ پانے اور ہر گناہ سے بچاؤ کا طلب گار ہوں

اَللّٰھُمَّ لَاتَدَعْ لِی ذَنْباً إِلَّا غَفَرْتَہُ، وَلَاھَمَّاً إِلَّا فَرَّجْتَہُ وَلَاسُقْماً إِلَّا شَفَیْتَہُ، وَلَاعَیْباً إِلَّاسَتَرْتَہُ، وَلَا رِزْقاً إِلَّا بَسَطْتَہُ

اے معبود! میرے ذمہ کوئی ایسا گناہ نہ چھوڑ جسے تو معاف نہ کرے۔ کوئی غم نہ دے جسے تو دور نہ کر دے، بیماری نہ دے مگر وہ جس سے شفا عطا کردے۔ عیب نہ لگا مگر وہ جسے تو پوشیدہ رکھے، رزق نہ دے مگر وہ جس میں فراخی عطا کرے،

وَلَاخَوْفاً إِلَّا آمَنْتَہُ، وَلاَسُوءََ إِلَّا صَرَفْتَہُ، وَلَاحاجَۃً ھِیَ لَکَ رِضاً وَ لِیَ فِیھا صَلاحٌ إِلَّا قَضَیْتَھا یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ، آمِینَ رَبَّ الْعالَمِینَ

خوف نہ ہومگر جس سے تو امن عطا کرے، برائی نہ آئے مگر وہ جسے تو ہٹا دے، کوئی حاجت نہ ہو مگر جسے تو پورا فرمائے اور اس میں تیری رضا اور میری بہتری ہو۔ اے سب سے زیادہ رحم کرنیوالے۔ آمین اے عالمین کے پالنے والے

پھر دس مرتبہ یہ کہیں:

بِاللہِ اعْتَصَمْتُ، وَبِاللہِ أَثِقُ، وَعَلٰی اللہِ أَتَوَکَّلُ

اللہ ہی سے متوسل ہوتا ہوں، اللہ ہی پر اعتماد ہے اور اللہ ہی پر بھروسہ کرتا ہوں

اس کے بعد یہ کہیں:

اَللّٰھُمَّ إنْ عَظُمَتْ ذُنُوبِی فَأَنْتَ أَعْظَمُ،  وَ إنْ کَبُرَ تَفْرِیطِی فَأَنْتَ أَکْبَرُ، وَ إنْ دامَ بُخْلِی فَأَنْتَ أَجْوَدُ

اے معبود! اگر میرا گناہ بڑا ہے تو تیری ذات سب سے بلند ہے۔ اگر میری کوتاہی بڑی ہے تو تیری ذات بزرگ تر ہے اور اگر میرا بخل دائمی ہے تو، تو زیادہ  دینے والا ہے

اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِی عَظِیمَ ذُنُوبِی بِعَظِیمِ عَفْوِکَ، وَکَثِیرَ تَفْرِیطِی بِظَاھِرِ کَرَمِکَ وَاقْمَعْ بُخْلِی بِفَضْلِ جُودِکَ

اے اللہ! اپنے عظیم عفو سے میرے بڑے گناہ بخش دے، اپنے لطف وکرم سے میری بہت سی کوتاہیاں معاف کر دے اور اپنے فضل اورعطا سے میرا بخل دور کردے۔

 اَللّٰھُمَّ مَا بِنَا مِنْ نِعْمَۃٍ فَمِنْکَ لاَ إِلٰہَ إلاَّ أَنْتَ أَسْتَغْفِرُکَ وَأَتُوبُ إلَیْکَ

 یا خدایا! ہمارے پاس جو نعمت ہے وہ تیری طرف سے ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں ۔میں تجھ سے بخشش چاہتا اور تیرے حضور توبہ کرتا ہوں۔

 

source :www.mafatih.net

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 17 August 21 ، 15:04
عون نقوی

تعقیب نماز عصر منقول از متہجد

أَسْتَغْفِرُ اللہَ الَّذِی لاَ إِلٰہَ إلاَّھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّومُ الرَّحْمنُ الرَّحِیمُ ذُوالْجَلالِ وَالْاِکْرامِ

اس خدا سے بخشش چاہتاہوں جسکے سوا کوئی معبود نہیں وہ زندہ وپایندہ ہے بڑے رحم والا مہربان صاحب جلال و اکرام ہے،

وَأسْأَلُهُ أَنْ یَتُوبَ عَلَیَّ تَوْبَةَ عَبْدٍ ذَلِیلٍ خاضِعٍ فَقِیرٍ بَائِسٍ مِسْکِینٍ مُسْتَکِینٍ مُسْتَجِیرٍ

میں اس سے سوال کرتا ہوں کہ وہ اپنے عاجز خاضع محتاج مصیبت زدہ مسکین بے چارہ طالب پناہ بندے کی توبہ قبول فرمائے

لَا یَمْلِکُ لِنَفْسِہِ نَفْعاً وَلاَ ضَرَّاً وَلاَ مَوْتاً وَلاَ حَیَاۃً وَلاَ نُشُوراً

جو اپنے نفع ونقصان کا مالک نہیں ہے نہ ہی اپنی موت وحیات اور آخرت پر اختیار رکھتا ہے

اس کے بعد کہیں;

اَللّٰھُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ نَفْسٍ لاَ تَشْبَعُ، وَمِنْ قَلْبٍ لاَ یَخْشَعُ، وَمِنْ عِلْمٍ لاَ یَنْفَعُ، وَمِنْ صَلاۃٍ لاَ تُرْفَعُ ، وَمِنْ دُعاءِِ لاَیُسْمَعُ

اے معبود میں سیر نہ ہونے والے نفس، خوف نہ رکھنے والے دل، نفع نہ دینے والے علم، قبول نہ ہونے والی نماز اور نہ سنی جانے والی دعا سے تیری پناہ چاہتا ہوں

اَللّٰھُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ الْیُسْرَ بَعْدَ الْعُسْرِ وَالْفَرَجَ بَعْدَ الْکَرْبِ وَالرَّخَاءِ بَعْدَ الشِّدَۃِ

اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ مجھے مشکل کے بعد آسانی، دکھ کے بعد سکھ اور تنگی کے بعد فراخی دے

اَللّٰھُمَّ مَا بِنَا مِنْ نِعْمَۃٍ فَمِنْکَ لاَ إِلٰہَ إلاَّ أَنْتَ، أَسْتَغْفِرُکَ وَأَتُوبُ إلَیْکَ

یاخدایا! ہمارے پاس جو تیری نعمت ہے وہ تیری طرف سے ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں، میں تجھ سے بخشش چاہتا اور تیرے حضور توبہ کرتا ہوں

حضرت امام جعفرصادقؑ فرماتے ہیں کہ جو شخص نماز عصر کے بعد ستر مرتبہ استغفار کرے توخدا اس کے سات سو گناہ معاف کردے گا۔ حضرت امام محمد تقیؑ کا فرمان ہے کہ جوشخص بعد از نماز عصر دس مرتبہ سورۂ القدر پڑھے تو قیامت میں اس کا یہ عمل مخلوق کے اس دن کے اعمال کے برابر اجر وثواب کے لائق ٹھہرے گا۔ نیز ہر صبح وشام دعاء عثرات کا پڑھنا مستحب ہے لیکن بہترہے کہ یہ دعا روز جمعہ کی نماز عصر کے بعد پڑھی جائے۔ یہ دعا مخصوص دعاؤں میں موجود ہے۔

 

source :www.mafatih.net

 

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 17 August 21 ، 15:02
عون نقوی
 

تعقیب نمازِ مغرب منقول از مصباح متہجد

تسبیح فاطمہ زہراؑ کے بعد کہیں:

إنَّ اللہَ وَمَلائِکَتَہُ یُصَلُّونَ عَلَی النَّبِیِّ، یَا أَیُّھَا الَّذِینَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَیْہِ وَسَلِّمُوا تَسْلِیماً

بے شک اللہ اور اسکے فرشتے نبی اکرمؐ پر درود بھیجتے ہیں، اے ایمان لانے والو تم بھی نبی پر درود بھیجو اور سلام بھیجو جسطرح سلام کا حق ہے

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ النَّبِیِّ وَعَلی ذُرِّیَّتِہِ وَعَلی أَھْلِبَیْتِہِ

خداوندا! ﴿ہمارے ﴾ نبی محمدؐ، ان کی اولاد اور ان کے اہلبیتؐ پر رحمت فرما

پھر سات مرتبہ کہیں:

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ، وَلَاحَوْلَ وَلاَقُوَّۃَ إلاَّبِاللہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ

خدا کے نام سے (شروع کرتا ہوں) جو رحمن ورحیم ہے۔ خدا ئے بزرگ وبرتر کے علاوہ کسی کو طاقت و قوت نہیں ہے

تین مرتبہ کہیں:

اَلْحَمْدُ لِلہِ الَّذِی یَفْعَلُ مَا یَشَاءُ وَلاَ یَفْعَلُ مَا یَشَاءُ غَیْرُہُ

ہر قسم کی تعریف خدا کیلئے ہے وہ جو چاہتا ہے کرتا ہے اور اسکے سوا کوئی نہیں جو جی چاہے کرسکے

پھر یہ کہیں:

سُبْحانَکَ لاَ إلہَ إلاَّ أَنْتَ اغْفِرْلِی ذُنُوبِی کُلَّھا جَمِیعاً، فَإنَّہُ لاَ یَغْفِرُ الذُّنُوبَ کُلَّھا جَمِیعاً إلاَّ أَنْتَ

پاک ہے تو کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں میرے سارے کے سارے گناہ بخش دے کیونکہ تیرے سوا کوئی اور تمام گناہوں کو بخشنے والا نہیں ہے

پھر یہ کہیں :

اَللّٰھُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ مُوجِبَاتِ رَحْمَتِکَ وَعَزائِمَ مَغْفِرَتِکَ، وَالنَّجاۃَ مِنَ النَّارِ

خداوند میں تجھ سے سوال کرتا ہوں۔ تیری رحمت کے وسائل اورتیری طرف سے یقینی مغفرت آتش جہنم سے نجات

وَمِنْ کُلِّ بَلِیَّۃٍ، وَالْفَوْزَ بِالْجَنَّۃِ، وَالرِّضْوانَ فِی دارِ السَّلاَمِ، وَجِوَارِ نَبِیِّکَ مُحَمَّدٍ عَلَیْہِ وَآلِہِ اَلسَّلاَمُ

بلائوں سے بچانے، جنت میں داخل کیے جانے ، دارالسلام میں تیری خوشنودی حاصل ہونے اور تیرے نبی حضرت محمدؐ کے قرب کا

اَللّٰھُمَّ مَا بِنَا مِنْ نِعْمَۃٍ فَمِنْکَ لاَ إلہَ إلاَّ أَنْتَ، أَسْتَغْفِرُکَ وَأَتُوبُ إلَیْکَ

خداوندا ہمارے پاس جو نعمت ہے وہ تیری طرف سے ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں میں تجھ سے بخشش چاہتا اور تیرے حضور توبہ کرتا ہوں۔

 

source :www.mafatih.net

 

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 17 August 21 ، 14:51
عون نقوی
 

تعقیبات نماز عشاء منقول از متہجد

اَللَّٰھُمَّ إنَّہُ لَیْسَ لِی عِلْمٌ بِمَوْضِعِ رِزْقِی

خداوندا ! مجھے اپنی روزی کے مقام کا علم نہیں

وَ إنَّما أَطْلُبُہُ بِخَطَراتٍ تَخْطُرُ عَلَی قَلْبِی فَأَجُولُ فِی طَلَبِہِ الْبُلْدانَ، فَأَنَا فِیَما أَنَا طالِبٌ کَالْحَیْرانِ

اور میں اسے اپنے خیال کے تحت ڈھونڈتا ہوں پس میں طلب رزق میں شہر ودیار کے چکر کاٹتا ہوں پس میں جس کی طلب میں ہوں اس میں سرگرداں ہوں

لاَ أَدْرِی أَ فِی سَھْلٍ ھُوَ أَمْ فِی جَبَلٍ، أَمْ فِی أَرْضٍ أَمْ فِی سَماءٍ، أَمْ فِی بَرٍّ أَمْ فِی بَحْرٍ

اور میں نہیں جانتا کہ آیا میرا رزق صحرا میں ہے یا پہاڑ میں زمین میں ہے یا آسمان میں، خشکی میں ہے یا تری میں

وَعَلَی یَدَیْ مَنْ، وَمِنْ قِبَلِ مَنْ، وَقَدْ عَلِمْتُ أَنَّ عِلْمَہُ عِنْدَکَ

کس کے ہاتھ اور کس کی طرف سے ہے اور میں جانتا ہوں کہ اسکا علم تیرے پاس ہے

وَأَسْبابَہُ بِیَدِکَ، وَأَنْتَ الَّذِی تَقْسِمُہُ بِلُطْفِکَ، وَتُسَبِّبُہُ بِرَحْمَتِکَ

اسکے اسباب تیرے قبضے میں ہیں اور تو اپنے کرم سے رزق تقسیم کرتا ہے اپنی رحمت سے اس کے اسباب فراہم کرتا ہے

اَللّٰھُمَّ فَصَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ، وَاجْعَلْ یا رَبِّ رِزْقَکَ لِی وَاسِعاً وَمَطْلَبَہُ سَھْلاً وَمَأْخَذَہُ قَرِیباً

یا خدایا محمدؐ وآل محمدؑ پر رحمت نازل فرما اور اے پروردگار! اپنا رزق میرے لیے وسیع کر دے اس کا طلب کرنا آسان بنا دے اور اسکے ملنے کی جگہ قریب کر دے

وَلاَ تُعَنِّنِی بِطَلبِ مَا لَمْ تُقَدِّرْ لِی فِیْہِ رِزْقاً فَإنَّکَ غَنِیٌّ عَنْ عَذَابِی وَأَنَا فَقِیرٌ إلَی رَحْمَتِکَ

جس چیز میں تو نے رزق نہیں رکھا مجھے اسکی طلب کے رنج میں نہ ڈال کہ تو مجھے عذاب دینے میں بے نیاز ہے میں تیری رحمت کا محتاج ہوں

فَصَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ، وَجُدْ عَلَی عَبْدِکَ بِفَضْلِکَ إنَّکَ ذُو فَضْلٍ عَظِیمٍ

پس محمدؐوآل محمدؐ پر رحمت فرما اور اس ناچیز بندے کواپنے فضل سے حصہ عطا فرما کہ تو بڑا فضل کرنے والا ہے

مولف کہتے ہیں کہ یہ طلبِ رزق کی دعاؤں میں سے ہے نیز مستحب ہے کہ نماز عشاء کی تعقیب میں سات مرتبہ سورہ قدر پڑھیں اور نماز وتر ﴿ نماز عشاء کے بعد بیٹھ کر پڑھی جانے والی دو رکعت نمازِ نافلہ ﴾ میں قرآن کی سو آیات پڑھیں اور نیز مستحب ہے کہ ان سوآیتوں کی بجائے پہلی رکعت میں سورہ واقعہ اور دوسری رکعت میں سورہ اخلاص پڑھیں

 

source :www.mafatih.net

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 17 August 21 ، 14:49
عون نقوی